منزل ہے نہ کوئی سفر ہے

 منزل ہے نہ کوئی سفر ہے 


منزل ہے نہ کوئی سفر ہے. اردو شاعری
منزل ہے نہ کوئی سفر ہے 

‏منزل ہے نہ کوئی سفر ہے
جانے یہ کیسی راہ گزر ہے

میں جس کو پہچان رہا ہوں
شاید وہ میرا ہی گھر ہے

کیسے کنولؔ طے ہوگا ہم سے
خوابوں کے جنگل کا سفر ہے

اردو شاعری 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے